ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / سرینا اولمپکس میں جیکا وائرس سے فکر مند

سرینا اولمپکس میں جیکا وائرس سے فکر مند

Sun, 29 May 2016 19:51:25  SO Admin   SO news /INS India

پیرس29مئی(آئی این ایس انڈیا)امریکی ٹینس اسٹار سرینا ولیمز نے اعتراف کیا کہ اولمپک سے پہلے ریو شہر میں جیکا وائرس کا خطرہ سنگین تشویش کا موضوع ہے جبکہ نوواک جوکووچ نے انہیں کہیں اور منعقد کرنے یا منسوخ کرنے کی مانگ کو حقیقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ برازیل کے لوگوں پر پڑ رہے اثر کو کم کر کے نہیں سمجھنا چاہئے۔34 سالہ سرینا نے کل فرانسیسی اوپن کے میچ کے بعد کہا کہ یہ میرے دماغ میں چل رہا ہے،میں وہاں مکمل طور پر محفوظ ہوکر جانا چاہوں گی۔تقریبا 150بین الاقوامی ڈاکٹروں، سائنسدانوں اور مفکرین نے جیکا وائرس کی بازی سے بچنے میں مدد کے لیے اگست میں ہونے والے کھیلوں کو کہیں اور منعقد کرنے یا ان میں تاخیر کرنے کے لئے عالمی صحت تنظیم کو دستخط کرکے خط لکھا لیکن ڈبلیو ایچ او نے ان کی مانگ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے جیکا کے وائرس کے پھیلاؤ پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑے گا۔

ریو میں ٹینس مقابلے سے کئی کھلاڑیوں نے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم یہ صحت سے متعلق خدشات کی وجہ سے نہیں ہے۔امریکہ کے 17ویں رینکنگ کے جان اسنر، آسٹریا کے ڈومینک تھیم، آسٹریلیا کے دنیا کے 22ویں نمبر کے کھلاڑی برنارڈ ٹومچ، سپین کے تجربے فلیسیانو لوپیز نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ اولمپکس میں حصہ نہیں لیں گے۔وہیں ارنسٹ گلبس نے بھی کل اولمپک سے ہٹنے کا فیصلہ کیا۔سال 2008کے چمپئن رافیل نڈال بھی اس گروپ میں شامل ہو سکتے ہیں۔سپین کا یہ کھلاڑی کلائی کی چوٹ فرانسیسی اوپن سے باہر ہو گیا ہے، اگر وہ وقت پر نہیں نکل پاتا ہے تو ریو بھی نہیں جائے گا۔لیکن دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی جوکووچ نے کہا کہ اولمپک منسوخ کرنے یا اسے کہیں اور کرانے کی بات کرنا غیر حقیقی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایمانداری سے کہوں تو اولمپک کھیلوں کو منسوخ کرنے کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا،میرا مطلب ہے کہ بہت سے کھلاڑی اور لوگ پہلے سے ہی اس کے لئے منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔جوکووچ نے کہا کہ یقینی طور پر ہمارے اندر کچھ سمجھ ہونی چاہئے کہ صحت وہاں رہ رہے لوگوں کے لئے بھی اہم ہو گا لیکن ہمیں صرف ریو جا کر ان لوگوں کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے،وہاں رہ رہے لوگوں کے بارے آپ کیا جانتے ہو،ان کے بارے میں آپ زیادہ بات نہیں کر رہے ہیں،اس لئے مجھے لگتا ہے کہ ہمیں صحیح فیصلہ کرنے کے لیے مختلف نقطہ نظر سے دیکھنا چاہئے۔
 

Share: